ہر خاندان کی خواہش ہوتی ہے کہ شادی کے بعد بچے کا ننھا سا منہ اس کے گھر میں گونجے۔ لیکن بعض اوقات بعض وجوہات کی بنا پر عورتوں کو حاملہ ہونے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی بار بعض عادات اور حالات کی وجہ سے چاہنے کے باوجود عورت حمل نہیں ٹھہرا پاتی ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں۔
![]() |
عورت کو حمل کرنے کا 12 طریقہ:جانیے جلد حاملہ ہونے کا قدرتی طریقہ |
اگر عورت حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی ہو اور پھر بھی حمل نہ ٹھہر رہی ہو تو کچھ عادتیں بدل کر یا کچھ طریقوں سے حمل ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ آئیے ان طریقوں کے بارے میں جانتے ہیں جن کے ذریعے کوئی جلد حاملہ ہو سکتا ہے۔
عورت کو حمل کرنے کا یا حمل ٹھہرانے کے 12 طریقے
1. صحیح عمر میں حاملہ ہونا
ڈاکٹر حمل کی صحیح عمر 18 سے 28 سال کے درمیان بتاتے ہیں۔ اس عمر کے درمیان کی عورتوں میں شادی کے بعد حاملہ ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ اس عمر میں فرٹیلائزیشن زیادہ ہوتی ہے۔ ایک 35 سالہ عورت کے حاملہ ہونے کے امکانات 25 سالہ عورت کے مقابلے میں 50 فیصد کم ہوتے ہیں۔ تو دیکھیں کہ آپ کی عمر کتنی ہے، اگر آپ کی عمر بڑھتی جارہی ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
2. زرخیزی مانیٹر سے بچہ دانی کے چکر کو جانیں
3. پہلا حمل کو ختم نہ کریں۔
غلطی سے بھی اپنا پہلا حمل ختم نہ کریں۔ یہ غلطیاں اکثر نوبیاہتا جوڑے سے ہوتی ہیں اور پھر انہیں حاملہ ہونے کے لیے کافی کوششیں کرنی پڑتی ہیں۔ دراصل پہلی حمل صرف آپ کی فرٹلائجیشن کو تقویت بخشتی ہے۔ اگر پہلا حمل خود اسقاط حمل کے ذریعے ختم کر دیا گیا ہو تو بہت سی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔
4. ماہواری کو منظم کریں۔
جلدی حاملہ ہونے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ آپ کے ماہواری کا چکر درست ہو۔ وہ طے شدہ تاریخ سے پہلے یا کچھ دن بعد نہیں ہو سکتے۔ اگر ماہواری باقاعدہ نہ ہو تو فوراً ڈاکٹر سے ملیں اور علاج کروائیں۔ جلدی حاملہ ہونے کے لیے، باقاعدگی سے ماہواری کا ہونا سب سے اہم ہے۔
5. بیضہ دانی کی چکر کو جانیں۔
ماہواری سے دو ہفتے پہلے عورت کے بیضہ بننے کا وقت ہوتا ہے۔ اس دوران حاملہ ہونے کی کوشش کریں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیضوی مدت میں حمل کے امکانات 60 سے 70 فیصد تک ہوتے ہیں۔ اس دوران کی گئی کوششوں کے نتیجے میں حاملہ ہونے کے امکانات نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔
6. جلد حمل ٹھہرنے کیلئے وزن پر کنٹرول کریں۔
بڑھتے ہوئے وزن کے دوران حاملہ ہونے میں کافی دشواری ہوتی ہے۔ لاکھوں خواتین موٹاپے کی وجہ سے ماں بننے کی خوشی سے لطف اندوز نہیں ہو پاتی ہیں کیونکہ وزن زیادہ ہونے سے ان کی فیلوپین ٹیوب اور بیضہ دانی کے بلاک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے، بہت سی خواتین کے رحم میں سسٹ بھی ہوتے ہیں۔ اس لیے جلد حاملہ ہونے کے لیے وزن پر قابو رکھیں۔
7. حمل کے دوران کیا کھانا چاہیے
اگر آپکے ذہن میں یہ سوال آتاہے کہ حاملہ کی غذا کیا ہے یا حاملہ عورت کی خوراک کیا ہے تو یہ یاد رکھیں کہ حاملہ ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ماں بننے والی صحت مند غذا کھائیں اور کھانے پینے پر پوری توجہ دیں۔ آئرن اور کیلشیم کی کمی کی وجہ سے حاملہ ہونے کے امکانات ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ فرٹیلائزیشن مناسب خوراک سے متعلق معاملہ ہے۔ اگر حاملہ خوش رہتی ہے اور اچھی غذا کھاتی ہے تو حمل کے امکانات 30 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
8. کانسیپشن مون۔
9. نشہ نہ کریں۔
نئے دور میں لڑکیاں سگریٹ بھی پیتی ہیں اور شراب بھی پیتی ہیں لیکن یہ عادت حمل میں مسائل پیدا کرتی ہے۔ درحقیقت سگریٹ اور الکحل کا استعمال زرخیزی کو کم کرتا ہے اور اس کا براہ راست اثر بیضوی(بچہ دانی) پر پڑتا ہے۔ سگریٹ اور الکحل کے مسلسل استعمال سے زرخیزی پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔
10. مانع حمل ادویات کا استعمال چھوڑ دیں۔
جب آپ حاملہ ہونے کی کوشش کر رہے ہوں تو اس سے پہلے ایک سال تک مانع حمل ادویات کا استعمال نہ کریں۔ درحقیقت مانع حمل ادویات کے مسلسل استعمال سے بیضہ دانی کے عمل پر گہرا اثر پڑتا ہے اور اس سے زیادہ دیر تک حاملہ ہونا ممکن نہیں ہوتا۔ جب بھی آپ ماں بننا چاہیں تو سب سے پہلے حمل گرانے کے گولیوں کا استعمال نہ چھوڑ دیں۔اور ہفتے میں دو سے تین بار ہمبستری کریں۔
11. چکنا مادہ کا استعمال نہ کریں۔
اگر آپ جلد بچہ چاہتے ہیں تو ہمبستری کے وقت چکنا کرنے والے مادوں کا استعمال نہ کریں۔یہ چکنائی منی کو بیضہ دانی تک نہیں پہنچنے دیتے اور ایسی صورت میں حامل ٹھہرنے اور حاملہ ہونے کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ ہمبستری کے دوران خواتین کے جسم میں کافی رطوبت پیدا ہوتی ہے جو منی کو بیضہ دانی تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور اس سے حمل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے جوڑے کے لیے اچھا ہو گا کہ وہ lubricants یعنی چکنا مادے کا استعمال نہ کریں۔
12. تناؤ کو الوداع کہیں۔
آج کی دنیا میں تناؤ حمل کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ تناؤ اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے حمل کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ اسی لیے اگر آپ جلد حاملہ ہونا چاہتی ہیں تو سب سے پہلے آرام کریں اور اپنے آپ سے تناؤ کو دور کریں۔ اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں تو دفتر سے چھٹی لیں، کہیں سیر کے لیے جائیں، اپنے شوہر کے ساتھ معیاری وقت گزاریں، اچھے اور صحت بخش ڈائٹ پلان پر عمل کریں۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے تناؤ بھی کم ہوتا ہے۔
مندرجہ بالا تمام اقدامات بیوی کو حامل کرنے کے امکانات کو تقویت دیتے ہیں اور عورت جلد حاملہ ہو جاتی ہے۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ان اقدامات میں بھی کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
0 تبصرے